Woh Mila Tha Aur Bas Kuch Bhi Nahein - Samina Gul - ثمینہ گل

وہ ملا تھا اور بس کچھ بھی نہیں واہمہ تھا اور بس کچھ بھی نہیں دھڑکنوں کا ساز تھا بجتا رہا رابطہ تھا اور بس کچھ بھی نہیں اک سرے سے دوسرے تک زندگ...
Back to Top